آزاد کشمیر میں 15 فٹ لمبا اژدھا دیہاتیوں نے مار ڈالا

آزاد جموں و کشمیر میں میرپور کے مضافاتی علاقے میں ایک بکری کو نگلنے کی کوشش کرنے والا 15 فٹ سے زیادہ لمبا اژدھا دیہاتیوں نے مار ڈالا۔

خبر جہاں  کی رپورٹ کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کے محکمہ جنگلی حیات اور ماہی گیری کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد ساجد نے بتایا کہ جمعہ کی شام تقریباً 5 بجے ایک شخص چتر پڑی کے علاقے میں ایک نالے کے کنارے اپنے ریوڑ چرا رہا تھا جب اس نے دیکھا کہ اژدھا اس کی ایک بکری کو کھانے کی کوشش کر رہا تھا۔ عہدیدار نے بتایا کہ محمد فیصل نامی اس شخص نے فوری طور پر قریبی گاؤں والوں کو فون کیا، جو 20 منٹ کے اندر جائے وقوع پر پہنچ گئے۔

انہوں نے کہا کہ ’بکری کو اژدھے کی گرفت سے چھڑانے کے لیے گاؤں والوں نے اسے لکڑی کے ڈنڈوں سے مارا جس کے نتیجے میں وہ بالآخر ہلاک ہوگیا‘۔ انسائیکلوپیڈیا برٹانیکا کے مطابق اس خطے میں پائے جانے والے کچھ اژدھے عموماً 10 فٹ سے زیادہ لمبے ہوتے ہیں، بڑے سائز کے باوجود ان کی کچھ قسمیں شہری اور مضافاتی علاقوں میں رہتی ہیں، جہاں ان کی پوشیدہ رہنے کی عادات اور چوہے پکڑنے کی غیرمعمولی مہارت ان کی حفاظت میں مدد دیتی ہے۔

محمد ساجد نے کہا کہ حکام کو جمعہ کو اس واقعے کے بارے میں اس وقت پتا چلا جب لوگوں نے سوشل میڈیا پر ویڈیوز پوسٹ کیں اور انہیں واٹس ایپ گروپ پر شیئر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اس وقت تک گاؤں والے پہلے ہی اس اژدھے کو مار کر دفن کر چکے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ماتحتوں میں سے ایک نے علاقے کا دورہ کرنے کے بعد ہفتے کے روز واقعے کی تفصیلی رپورٹ تیار کی ہے، جنگلی حیات کے تحفظ کے قوانین کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔ محمد ساجد نے کہا کہ ان کے محکمے نے اژدھوں کے تحفظ کے لیے مسلسل مہم چلاتے ہوئے گاؤں والوں کو ایسے جانوروں کو نہ مارنے کی تلقین کی ہے جو زہریلے نہیں ہیں، یہی وجہ ہے کہ میرپور ڈویژن میں ان کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے جو بھمبر، میرپور اور کوٹلی اضلاع پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے محافظوں نے گزشتہ 12 ماہ میں میرپور ڈویژن کے مختلف علاقوں سے کم از کم 7 اژدھوں کو قبضے میں لیا اور بعد ازاں میرپور کے مضافات میں کوٹلی کی جانب 30 کلومیٹر کے فاصلے پر پیر گلی کے علاقے میں ان کے قدرتی مسکن میں انہیں چھوڑ دیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں