کولیسٹرول ایک زہرِ قاتل

یہ چربی کی ایک قسم ہے جو انسان کے خون میں محدود مقدار میں بہت ضروری ہوتی ہے، لیکن اس کی زیادتی خون کو گاڑھا کر دیتی ہے جس سے دل کے دورے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

انسانی جسم ایک مشین کی مانند ہےجو لاکھوں کروڑوں چھوٹے چھوٹے پرزوں سے بنا ہوا ہےجنہیں خردبین کے بغیر نہیں دیکھا جا سکتا۔ انسانی جسم کا ہر پرزہ اپنی منفرد حیثیت میں ایک۔۔۔ خلیہ ۔۔۔ یا۔۔۔ Cell ۔۔۔ کہلاتا ہےجو اصل میں نباتاتی زندگی کی بنیادی اکائی ہے اور اس کی تشکیل جس بنیادی مادے سے ہوتی ہے اسے (Protoplasm) کہتے ہیں۔ ہر خلیہ مائع حالت میں ہوتا ہے اور اس کے مرکزے (Nucleus) کی تقسیم در تقسیم سے خلیوں کی تقسیم ہوتی ہے۔ خلیے اپنی طبعی مدت پوری کر کے ختم ہو جاتے ہیں اور ان کی جگہ تازہ دم پیدا ہوتے رہتے ہیں۔ اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ فطرت آپ کو Genes میں لکھی ہوئی مدت تک زندہ رکھنا چاہتی ہے جبکہ صحت مند یا بیمار رہنا بڑی حد تک آپ کی اپنی Choice ہے۔

کولیسٹرول:

یہ چربی کی ایک قسم ہے جو انسان کے خون میں محدود مقدار میں بہت ضروری ہوتی ہے لیکن اس کی زیادتی خون کو گاڑھا کر دیتی ہے اور اس طریقے سے دل کے دورے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ کولیسٹرول کو چیک کرنے کے طریقے دنیا بھر میں مختلف ہیں، اس لئے ان کی صحیح مقدار بتانا ممکن نہیں لیکن بہتر ہے کہ کم از کم ہر چار ماہ بعد کولیسٹرول اور شوگر کا پروفائل لینا ضروری ہے تا کہ آپ کا خون گاڑھا ہو کر دل کی شریانوں میں جمع نہ ہونے پائے۔

جغرافیائی عوامل:

بعض معاشروں میں جغرافیائی اور موسمی حالات کی وجہ سے کولیسٹرول کی تھوڑی سی زیادتی ضروری ہے۔ جیسا کہ شرقِ اوسط کے وہ ممالک ہیں جن میں پاکستان، ایران، افغانستان وغیرہ شامل ہیں۔ ان علاقوں کے لوگوں کی بڑی تعداد محنت کش افراد پر مشتمل ہے جن کی بنیادی غذا گوشت اور دودھ پر مشتمل ہوتی ہیں جو ۔۔۔کولیسٹرول۔۔۔ سے بھرپور ہیں۔

معاشرتی عوامل:

لوگوں کی بڑی اکثریت نے صنعتی انقلاب کے بعد روزگار کی تلاش میں بڑے شہروں کا رخ کیا اور اس عمل سےان کی معاشرتی زندگی میں کئی بنیادی تبدیلیاں آ گئیں۔ لیکن فطرت انقلاب سے نفرت کرتی ہے کیوں کہ ہر تبدیلی جو آہستہ اور Evolutionary ہوتی ہے، وہ دیرپا اور فطری ہوتی ہے۔

غذائی عوامل:

ہر خطے کے لوگوں کی غذا اس خطے کے لوگوں کی جسمانی ضروریات سے مطابقت رکھتی ہے۔ پاکستان کے لوگ ہمیشہ گوشت اور دودھ کی مصنوعات استعمال کرتے رہے ہیں اور ماحول اور جسمانی محنت کے لحاظ سے یہ بات سمجھ میں بھی آتی ہے۔ اب حالاتِ زندگی مختلف ہو چکے ہیں۔ جسمانی کام، مشینوں سے ہو رہے ہیں اور اس وجہ سے گوشت اور دودھ کے پروڈکٹ ۔۔۔کولیسٹرول۔۔۔ کی شکل میں شریانوں میں جمع ہو رہے ہیں۔

خوفناک نتائج:

دل کے بڑھتے ہوئے امراض اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ پاکستانی قوم کی مجموعی صحت اب خطرے میں ہے۔ دل کا دورہ پڑنا اور اس کے نتائج عام انسان اور خاندان پر بے انتہا ہوتے ہیں۔ یہ نہ صرف ایک فرد بلکہ پورے معاشرے کے لئے بہت مہنگا پڑتا ہے۔

خطرناک دوائیں:

کولیسٹرول۔۔۔ کی دوائیں، ان شریانوں اور دل کی بیماریوں سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں کیوں کہ ان دواؤں کے مضمرات یا Side Effects بے پناہ ہیں۔ سب سے بہترین علاج پرہیز ہے۔ چکنائی کے لئے سب سے بہترین ۔۔۔مکئی کا تیل ۔۔۔ انگور۔۔۔ یا۔۔۔زیتون کا تیل (Olive Oil) ہے۔ گوشت ہمیشہ بغیر چربی کے استعمال کریں اور بڑی عمر کے لوگ۔۔۔مکھن اور گھی۔۔۔ سے دور رہنے کی کوشش کریں۔

اپنا تبصرہ لکھیں