پاکستان سمیت ماحولیاتی آفات سے نمٹنے کیلئے فنڈ قائم کرنے پر اتفاق : کوپ 27 کانفرنس

پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کی جانب سے ترقی یافتہ اور آلودگی کا زیادہ سبب بننے والے ممالک سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ انہیں پہنچنے والے نقصانات کی تلافی کی جائے، گزشتہ روز ماحولیاتی کانفرنس کے دورانیے میں ایک دن کی توسیع بھی کی گئی۔ کوپ 27 کانفرنس میں ماحولیاتی آفات کا شکار ممالک کی مدد کے لیے بنائے گئے معاہدہ کی دستاویزات کو کانفرنس میں موجود تقریباً 200 ممالک کی توثیق درکار ہے۔مسودے میں بھارت اور دیگر ممالک کی جانب سے تمام قسم کے فوسل فیول کا استعمال کم کرنے کے مطالبے کے بجائے گزشتہ برس کی طرح صرف کوئلے کے استعمال میں کمی کا ذکر شامل ہے۔134 ممالک کیلئے فنڈ قائم ہونے میں 30 برس لگے، شیری رحمٰن وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے کانفرنس میں فنڈ قائم کرنے کے فیصلے کے بعد ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا 134 ممالک کے لیے فنڈ قائم ہونے میں 30 برس لگے۔ شیری رحمٰن نے کوپ 27 کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’کوپ 27 میں ہونے والی پیش رفت ماحولیاتی آفات سے نمٹنے کے لیے ایک اہم قدم ہے‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ ہوچکا ہے تو اب پاکستان فنڈ کے فعال ہونے کا منتظر ہے‘۔ شیری رحٰمن نے مزید کہا کہ ’یہ اعلان ایسے ممالک کو امید فراہم کرتا ہے جو موسمیاتی آفات اور اثرات کی کئی برسوں سے جنگ لڑ رہے ہیں‘۔ شیری رحمٰن نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کا بھی شکریہ ادا کیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں