آتشزدگی سے ڈیڑھ ماہ قبل سینٹورس مال کے جلنے کی تصویر بنانے والے آرٹسٹ پر تنقید

گزشتہ دنوں سینٹورس شاپنگ مال کی چوتھی منزل پر آگ بھڑک اٹھی تھی، جس پر مسلسل دو گھنٹے کی کوشش کے بعد قابو پایا گیا تھا۔ شاپنگ مال میں آگ لگنے کے بعد اس کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں اور اسی دوران رواں برس اگست میں مذکورہ شاپنگ مال کی جلنے کی تصویر بنانے والے آرٹسٹ کی تصاویر بھی وائرل ہوگئیں۔ بعد ازاں مذکورہ آرٹسٹ سید صائم نے اپنی سینٹورس مال کے جلنے کی بنائی گئی تصاویر کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ لوگ انہیں بددعائیں دے رہے ہیں۔

انہوں نے پرانی ٹوئٹ کو دوبارہ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ اگست میں وہ بوریت کا شکار تھے تو انہوں نے فوٹوشاپ پر سینٹورس مال کے جلنے کی تصویر بنائی تھیں اور اتفاق ہے کہ اب شاپنگ مال کو عین اسی طرح ہی آگ لگی، جیسے انہوں نے تصاویر بنائی تھیں۔ انہوں نے اپنی تصاویر بنانے اور سینٹورس مال میں آگ لگنے کو سال کی بدترین اور خوفناک چیز بھی قرار دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ اگست میں انہوں نے سینٹورس مال کی جلنے کی تصاویر بنانے کے بعد اپنی یونیورسٹی کے جلنے کی تصاویر بھی بنائی تھیں اور اب نہ جانے یونیورسٹی کا کیا ہوگا؟  سید صائم نے اگست 2022 میں اقرا یونیورسٹی میں آگ لگنے کی تصاویر بنا کر انہیں بھی ٹوئٹر پر شیئر کیا تھا۔

آرٹسٹ کی جانب سے ڈیڑھ ماہ قبل سینٹورس مال میں آگ لگنے کی تصاویر بنانے اور اب شاپنگ مال میں آگ لگنے کے بعد کئی لوگوں نے ان کی تصاویر کو شیئر کرتے ہوئے ان سے سوال کیا کہ انہوں نے جلنے کی تصاویر بناتے وقت کوئی خاص دعا مانگی تھی کیا؟

اپنا تبصرہ لکھیں