Governor-Punjab-has-declared-the-speakers-ruling-as-unconstitutional-and-illegal

گورنر پنجاب نے سپیکر کی رولنگ غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے دی

گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے سپیکر پنجاب اسمبلی کی منگل کو دی گئی رولنگ کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلٰی پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے بھیجی گئی سمری کو نظرانداز کرتے ہوئے سپیکر سبطین خان نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس جمعے تک ملتوی کر دیا تھا۔

گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے سپیکر صوبائی اسمبلی سبطین خان کی رولنگ کو غیر آئینی مانتے ہوئے چیف منسٹر کو اعتماد کا ووٹ لینے کے اپنے حکم پر غیر موثر قرار دے دیا ہے۔

تین صفحات پر مبنی خط میں گورنر نے سپیکر کی رولنگ کو شق وار جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’اسمبلی رولز کے مطابق رولنگ صرف اسمبلی فلور پر دی جا سکتی ہے، جبکہ یہ رولنگ انہوں نے اپنے چیمبر میں دی ہے۔ جو کہ بذات خود ایک غیر قانونی عمل ہے۔‘

سپیکر کے مطابق اسمبلی کے جاری اجلاس کے ہوتے ہوئے اعتماد کے ووٹ کے لیے خصوصی اجلاس کو نہیں بلایا جا سکتا کا جواب دیتے ہوئے گورنر بلیغ الرحمن نے اپنے خط میں لکھا کہ ’یہ تشریح درست نہیں ہے۔ آئین انہیں اس بات کا مکمل حق دیتا ہے۔‘

سپیکر کی رولنگ میں ہائی کورٹ کے منظور وٹو کیس کی نظیر کو بھی گورنر نے موجود سیاسی صورت سے مختلف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’موجود صورت حال میں وزیراعلیٰ مکمل فنکشنل ہیں، جبکہ منظور وٹو ایک معطل وزیراعلیٰ تھے۔‘

آخر میں گورنر نے لکھا ہے کہ ان کا آرڈر اپنی جگہ موجود ہے سپیکر کی رولنگ اس پر لاگو نہیں ہے۔ اس خط کی ایک کاپی وزیراعلیٰ کو بھی بھیجی گئی۔ پنجاب کی سیاسی صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے وفاق نے پنجاب میں رینجرز اور ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق ’وفاق کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیز امن و امان اور صوبے میں آئین اور قانون کی عمل داری سے متعلق امور سرانجام دیں گی۔‘

اپنا تبصرہ لکھیں