توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کے خلاف باقاعدہ فوجداری کارروائی کاآغاز

توشہ خان ریفرنس میں پاکستان تحریک انصاف [پی ٹی آئی] کے چیرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف باقاعدہ فوجداری کارروائی کاآغاز کر دیا گیا۔اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈسیشن عدالت میں عمران خان کے خلاف فوجداری کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر وقاص احمد ملک اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔جبکہ عدالت کے طلب کرنے کے باوجود عمران خان عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کی جانب سے بتایا گیا کہ انہیں باقاعدہ طور پر الیکشن کمیشن کی جانب سے اس مقدمہ کی پیروی کرنے کے لئے نامزدکیا گیا ہے۔ اپنے بیان حلفی میں شکایت کنندہ نے بتایا کہ عمران خان نے توشہ خانہ میں غلط پریکٹس کی ہے اس لئے ان کے خلاف باقاعدہ طور پر فوجداری مقدمہ کاآغاز کیا جائے۔الیکشن ایکٹ کے تحت عمران خان کے خلاف کاروائی کا حکم دیا گیا۔عمران خان پر بددیانتی، غلط بیانی اور کرپٹ پریکٹس ثابت ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ سینیٹرز، ایم این ایز الیکشن کمیشن میں گوشوارے سالانہ جمع کرواتے ہیں۔ عمران خان نے 2018سے2021تک گوشوارے الیکشن کمیشن میں جمع کروائے۔ چیئرمین سینیٹ یا اسپیکر قومی اسمبلی کسی بھی رکن کے خلاف نااہلی ریفرنس بھیج سکتا ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی نے عمران خان کی نااہلی کے خلاف دواگست کو ریفرنس بھیجا۔ کمیشن کو کابینہ سیکرٹریٹ سے توشہ خانہ تحائف کی تفصیلات ملیں۔عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں تین سال قید اور جرمانےکی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد کی عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

اپنا تبصرہ لکھیں